رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صنعاء سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ریاض نے عمان کی ثالثی میں ہونے والے حالیہ مذاکرات میں کافی لچک دکھائی ہے۔ سعودی حکام نے اشاروں میں یہ تسلیم کیا ہے کہ وہ اب یمن پر تسلط قائم کرنے کی خواہش نہیں رکھتے اور صرف یہ چاہتے ہیں کہ مستقبل میں سعودی عرب پر حملہ نہ کرنے کی سیکورٹی ضمانتیں حاصل کریں۔
روزنامہ الاخبار کے مطابق ریاض کی جانب سے انصار اللہ کو یہ پیغام اس وقت دیا گیا جب اس تحریک کے رہنماؤں نے حالیہ مذاکرات کے دوران خبردار کیا کہ اگر یمن کے سلسلے میں زیر التوا معاملات جوں کے توں رہے تو وہ مستقبل قریب میں ایک مرتبہ پھر میدان جنگ میں واپس آجائیں گے۔
لہذا یمنی حکام نے سعودی فریق کو خبردار کیا ہے کہ وہ موجودہ صورت حال کو ہرگز جاری نہیں رہنے دیں گے جو نہ تو جنگ کی حالت ہے اور نہ ہی امن کی حالت اور اس سلسلے میں جلد ہی کوئی سنجیدہ فیصلہ کریں گے۔
اس لبنانی اخبار کے مطابق یمن کے عوام بھی کل مختلف صوبوں میں " محاصرہ جنگ ہے" کے عنوان سے ایک بڑے مارچ میں سڑکوں پر نکلے تاکہ انصار اللہ کے رہنماؤں کے فیصلے کی حمایت کا اعلان کیا جائے اور اس طرح ریاض کو انتباہی پیغام دیا جائے۔