امریکی ریاست میں اس مسجد کو آگ لگا دی گئی ہے جس میں جون میں ایک نائٹ کلب میں حملہ کرنے والا شخص عمر متین نماز پڑھا کرتا تھا۔
حکام کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں فورٹ پیئرس میں واقع مسجد میں پیر کی صبح آگ لگنے سے قبل ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے۔
عمر متین نے ہم جنس پرستوں کے ایک کلب میں فائرنگ کر کے 49 افراد کو ہلاک کر ڈالا تھا۔ اس دوران انھوں نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے وابستگی ظاہر کی تھی۔
فورٹ پیئرس کی مسجد میں آتش زنی کا واقعہ عید الضحیٰ اور نائن الیون واقعے کی 15ویں برسی کے موقعے پر پیش آیا ہے۔
شیرف کے دفتر نے فیس بک کے ذریعے کہا کہ ’کسی بھی عبادت گاہ میں آتش زنی پریشان کن ہے، چاہے اس کا پس منظر جو بھی رہا ہو۔‘
شیرف کے دفتر کے ترجمان میجر ڈیوڈ ٹامپسن نے کہا کہ ’یہ ایک بھیانک المیہ ہے۔ صرف اسلامی مرکز کے لیے نہیں، بلکہ ہماری کمیونٹی کے لیے بھی۔‘
ایف بی آئی سمیت متعدد تفتیشی ادارے اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
یہ مسجد اس سے قبل بھی مسائل کا شکار رہی ہے۔ امریکی اسلامی ادارے کیئر کے مطابق کئی دفعہ لوگ مسجد کے باہر گاڑی روک کر نمازیوں کو لعن طعن کرتے رہتے ہیں۔