2024 May 15
میدان عرفات کے ساتھ ساتھ ایران کے گوشہ وکنار میں دعائے عرفہ کے روح پرور اجتماعات
مندرجات: ٢٦١ تاریخ اشاعت: ١٤ September ٢٠١٦ - ١٢:٣٨ مشاہدات: 1304
خبریں » پبلک
میدان عرفات کے ساتھ ساتھ ایران کے گوشہ وکنار میں دعائے عرفہ کے روح پرور اجتماعات

پورے ایران میں دعائے عرفہ کے اجتماعات کے دوران، ایران اسلامی کی فضا آل سعود مردہ باد امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ لاکھوں عازمین حج نے اتوار نو ذی الحجہ کو میدان عرفات میں وقوف کرکے لبیک اللھم لبیک کی صدائیں بلند کیں اور پورے خضوع و خشوع کے ساتھ عبادت الہی انجام دیتے ہوئے خداوندعالم کے حضور دست نیاز بلند کئے-

اتوار کی صبح  سے سفید احرام میں ملبوس عازمین حج ، رنگ و نسل کی کسی تفریق کے بغیر میدان عرفات میں پہنچنا شروع ہوگئے تھے اور پھر پورے دن وہاں قیام اور وقوف کے دوران نماز ظہرین کے بعد دعائے عرفہ کی تلاوت کی اور بارگاہ الہی میں توبہ و استغفار کیا - اس سال میدان عرفات میں حاجیوں کا یہ معنوی وقوف متعدد اسلامی ملکوں منجملہ ایران یمن اور شام کے حاجیوں کے بغیر ہی انجام پایا -

میدان عرفات میں وقوف کرنے کے بعد جو حج کے اہم ارکان میں سے ایک ہے حاجی مغرب کے وقت  مشعرالحرام کے لئے روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ پوری رات گذارکر پیر کو طلوع آفتاب کے بعد منیٰ کے لئے روانہ ہوجائیں گے - دور جاہلیت کے تکبرکے نشے میں چور سعودی حکام نے  امریکا اور صیہونی حکومت کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے بیہودہ بہانوں سے اس سال ایرانی مسلمانوں کو حج کی سعادت سے محروم کردیا ۔

سعودی حکام کے اس اقدام کی دنیا بھر کے بیدار ضمیرمسلمان مذمت کررہے ہیں - میدان عرفات میں قیام کے دوران ایران اور دنیا بھر کے مسلمان، مشرکین اور طاغوت سے برائت و بیزاری کا اعلان کرکے حج ابراہیمی کا ایک اہم فریضہ بھی انجام دیتے تھے  اور اس کے لئے ایک بڑا اجتماع بھی منعقد ہوتا تھا - انیس سو ستاسی میں سانحہ مکہ میں ایرانی اور بعض دیگر ملکوں کے حاجیوں کے قتل عام کے بعد مشرکین سے برائت و بیزار ی کا اجتماع ، میدان عرفات میں منعقد ہوتا تھا اور ہرسال عرفات کی فضا موجودہ دور کے طاغوتوں امریکا اسرائیل اور دیگر سامراجی طاقتوں کے خلاف نعروں سے گونجتی تھی جس سے سامراجی ایوانوں میں لرزہ طاری ہوجاتا تھا -

حج ابراہیمی کے اس فریضے کی ادائیگی میں ایران کے مسلمان پیش پیش ہوا کرتے تھے  - گذشتہ سال سعودی حکام کی نااہلی کے نتیجے میں ایران کے ساڑھے چارسو سے زائد حاجیوں سمیت دنیا کے مختلف ملکوں کے ہزاروں حاجیوں کی شہادت کے بعد ایران کی جانب سے احتجاج کئے جانے پر سعودی حکام مسلسل بیہودہ بہانوں کی تلاش میں تھے اور سرانجام انہوں نے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرکے ایران کے عوام کو حج کی سعادت سے محروم اور اپنے سامراجی آقاؤں کو خوش کردیا ، تاکہ مشرکین اور طاغوتوں کے خلاف حج کے دوران نفرت و بیزاری کا اعلان نہ ہوپائے -

ایک ایسے وقت جب ایرانی عوام اس سال میدان عرفات میں مشرکین سے برائت و بیزاری کا اعلان،  امام حسین علیہ السلام کی دعائے عرفہ اور دیگر مناسک حج انجام نہیں دے سکے  پورے ایران میں ہرسال سے زیادہ پرشکوہ انداز میں دعائے عرفہ کے اجتماعات منعقد ہوئے  - ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں کی مساجد ، امامبارگاہوں اور حتی شہروں کے مرکزی مقامات پر ہونے والے ان اجتماعات میں ایران کے مومن عوام نے جہاں خداوندعالم کے حضور راز ونیاز کا شاندار جلوہ پیش کیا اور اپنےمعبود کے حضور توبہ و استغفار کیا وہیں تکفیریت ، وہابیت اور شجرہ خبیثہ ملعونہ آل سعود سے اپنی شدید نفرت و بیزاری کا اعلان کیا-

پورے ایران میں دعائے عرفہ کے اجتماعات کے دوران، ایران اسلامی کی فضا آل سعود مردہ باد امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی - اوریوں ایرانی عوام نے موجودہ دور کے طاغوتوں سے ایک بار پھر اپنی نفرت و بیزاری کا اعلان کیا - ایران اسلامی میں دعائے عرفہ کے مرکزی اجتماعات مشہد مقدس میں حضرت  امام رضا علیہ السلام کے حرم ، قم میں جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم اور تہران میں دعائے عرفہ کا مرکزی اجتماع عیدگاہ مصلائے امام خمینی میں منعقدہوا - تہران کے مرکزی اجتماع میں لاکھوں کی تعداد میں مومنین نے شرکت کی جبکہ اہم سیاسی اور فوجی شخصیات نے اس معنوی اجتماع میں شرکت کرکے د‏عائے عرفہ کے انمول معنوی خزانے سے کسب فیض کیا -

پورے ایران میں دعائے عرفہ کے اجتماعات بیک وقت تین بجے سہ پہر شروع ہوئے جن  کے دوران شہدائے سانحہ منیٰ کو بھی جذباتی انداز میں خراج عقیدت پیش کیا گیا- پورے ملک میں دعائے عرفہ کے اجتماعات میں شریک دسیوں لاکھ  مومن عوام نے سانحہ منیٰ کے تعلق سے آل سعود کی نااہلی اور بدانتظامی کی ایک بار پھر مذمت  کی - اور شجرہ خبیثہ ملعونہ آل سعود اور ان کے آقاؤں  کے منہ پر زور دار طمانچہ رسید کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲





Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات