بررساں ایجنسی شبستان نے نائجیریا کے ایک روزنامے کے حوالے سے خبر شائع کی ہے کہ نائجیریا کی اسلامی تحریک کے ترجمان ابراہیم موسی نے شہر کادو میں ایک بیانیہ صادر کیا ہے جس میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم اپنے رہبر اور ان کی اہلیہ کی بغیر کسی شرط کے فورا آزادی چاہتے ہیں۔
انہوں نے اس بیانئے میں تحریر کیا کہ اگر ہمارے رہبر کو اسی طرح زندان میں رکھا گیا اور علاج نہ کرانے کی وجہ سے اگر ان کی بیننائی مکمل طور پر ختم ہوگئی تو حکومت کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
واضح رہے کہ شیعیان نائجیریا کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزاکی کو گذشتہ سال دسمبر میں شیعیان اہل بیت(ع) کے قتل عام کے بعد انہیں انتہائی تشویشناک حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس بیانئے میں مزید آیا ہے کہ ہمارے رہبر اور ان کی اہلیہ کی صحت افسوسناک ہے ہمارا نائجیریا حکمران اور عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ حقوق انسانی کی اس خلاف ورزی پر مداخلت کریں۔