انہوں نے مزید کہا کہ تقریب مذاہب کی کوشش، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور اسرائیل کے ہمارے ممالک کو تباہ کرنے اور قبائلی اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے والے منصوبوں کو ناکام بنا دیتی ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئےکہ لبنان میں ہمارا تجربہ،مقاومت و مزاحمت پر مشتمل قومی اتحاد و یکجہتی کی کوششوں کا ایک نمونہ ہے،مزید کہا کہ حزب اللہ ملک اور امت اسلامیہ کے دشمنوں کے مقابلے میں ہمیشہ بات چیت، تعاون اور رہنمائی پر زور دیتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی آزادی کے محاذ پر ہمہ وقت موجود رہتے ہوئے، ہمارے ملک کی آزادی کے حق میں حمایت کرتے رہیں گے۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ آج، ہم لبنان میں ایک ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں جس میں مخلص لوگ اقتصادی اور سماجی مسائل سے ملک کو بچانے کے لئے کوشش کریں گے اور یہ ایک ایسا مطالبہ ہے کہ جس پر ہمارے تمام شہری زور دیتے ہیں۔