حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے ایک بیان جاری کر کے کویت کے جلیل القدر عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ حسین معتوق کے خلاف عدالت کے ظالمانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کویتی عدالت کی جانب سے شیخ حسین معتوق کو دس سال کی سزا نہ کسی شرعی دلیل کے تحت ہے اور نہ کسی قانونی جواز کے مطابق۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شیخ معتوق کو ایسے حال میں دس سال کی سزا دی جا رہی ہے جبکہ وہ اس ملک میں قومی اسلامی اتحاد کونسل کے سربراہ، اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کی مجلس اعلیٰ کے رکن اور مراجع تقلید کے نمائندہ ہونے کی حیثیت سے ہمیشہ اتحاد اور باہمی اتفاق کے داعی رہے ہیں۔ انہوں نے کویت میں قومی وحدت اور بین المذاہب اتحاد کے لئے جد و جہد کرنے کے علاوہ اس ملک میں سرگرم انتہا پسند ٹولوں کا مقابلہ بھی کیا جبکہ اندرونی اور بیرونی حاجتمند لوگوں کی بے پناہ خدمت بھی کی ہے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے کویتی عدالت کے اس ظالمانہ فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت کویت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حکم کو واپس لے کر ملک میں پیدا ہونے والے ممکنہ انتشار سے ملک کو بچائیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کویتی عدالت کی جانب سے شیخ حسین معتوق کو دس سال کی سزا نہ کسی شرعی دلیل کے تحت ہے اور نہ کسی قانونی جواز کے مطابق۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شیخ معتوق کو ایسے حال میں دس سال کی سزا دی جا رہی ہے جبکہ وہ اس ملک میں قومی اسلامی اتحاد کونسل کے سربراہ، اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کی مجلس اعلیٰ کے رکن اور مراجع تقلید کے نمائندہ ہونے کی حیثیت سے ہمیشہ اتحاد اور باہمی اتفاق کے داعی رہے ہیں۔ انہوں نے کویت میں قومی وحدت اور بین المذاہب اتحاد کے لئے جد و جہد کرنے کے علاوہ اس ملک میں سرگرم انتہا پسند ٹولوں کا مقابلہ بھی کیا جبکہ اندرونی اور بیرونی حاجتمند لوگوں کی بے پناہ خدمت بھی کی ہے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے کویتی عدالت کے اس ظالمانہ فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت کویت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حکم کو واپس لے کر ملک میں پیدا ہونے والے ممکنہ انتشار سے ملک کو بچائیں۔