2024 April 26
بن سلمان کے بعد سعودی چینل کی بھی امام مہدی (عج) کی شان میں گستاخی
مندرجات: ٧٦٦ تاریخ اشاعت: ٢٩ May ٢٠١٧ - ١٤:٤٧ مشاہدات: 1550
خبریں » پبلک
بن سلمان کے بعد سعودی چینل کی بھی امام مہدی (عج) کی شان میں گستاخی

شیعیت نیوز: سعودی عرب کے سرکاری چینل العربیہ کے جنرل مینجر ترکی الدخیل نے بن سلمان کے بعد امام مہدی علیہ سلام کے ظہور کو متنازعہ بنانے اور سید حسن نصر اللہ کی امام مہدی کے حوالے سے تقریر کو سیاق و سباق کے ساتھ اپنے تجزیہ میں پیش کرنے کی کوشیش کی ہے تاکہ عالم مسلمانوں کو بہکایا جاسکے۔

شیعیت نیوز ٹیم کے مطابق ترکی الدخیل نے امام مہدی علیہ سلام کے نظریہ کا مذاق اڑتے ہوئے کہا کہ غائب امام کے تصور کی سائنسی بنیاد نہیں۔

ترکی الدخیل نے شیعہ مسلمانوں کے درمیان بھی تفریق پیش کرنے کی کوشیش کی اور عرب و عجمی کے فتنہ کو ابھارتے ہوئے ثابت کرنے کی کوشیش کی کہ امام مہدی کا نظریہ انتہا پسند شیعوں اور ولایت فقہی سے وابسط افراد کا نظریہ ہے۔

اس جنر ل مینجر کا بیان حسب ذیل ہے۔

سعودی عرب میں شیعت تب سے موجود ہے جب سے سنی یا سنیت ہے۔شیعہ ہمارے ملک کے قومی ڈھانچے کا حصہ ہیں۔وہ سب سے پہلے سعودی ہیں۔
ان کی عرب شیعہ کے طور پر مذہبی شناخت دوسرے نمبر پر آتی ہے۔اہل تشیع اسلام کے فرقہ وار تنوع کا حصہ ہیں۔سعودی عرب کے پہلے ، دوسرے اور تیسرے دور میں قائدین اور بادشاہوں نے شیعوں سے ان کی فرقہ وار وابستگی کی بنا پر کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا تھا بلکہ شاہ عبدالعزیز نے انھیں یہ برادرانہ مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنی ظاہری شکل وشباہت میں منفرد نظر آنے کے لیے کسی قسم کی بناوٹ سے کام نہ لیا کریں۔ان کے شیعہ ہونے سے سعودی عرب سے ان کے تعلق پر کچھ فرق نہیں پڑا تھا۔
البتہ مسئلہ شیعہ اور سنی انتہا پسندوں کے ساتھ درپیش ہے اور اس کا تعلق ایران اور ولایہ فقیہ کے حکمرانی کے تصور اور اس دعوے سے ہے کہ امام مہدی کی آمد پر مسلمانوں پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اپنی ایک حالیہ تقریر میں اول الذکر دعویٰ کیا ہے۔ اہل تشیع اور اہل سنت کے درمیان امام مہدی کے بارے میں اختلاف جانا پہنچانا ہے۔اسلامی تاریخ سے شناسائی رکھنے والا ہر کوئی اس سے آگاہ ہے۔
جدید نقطہ نظر کے حامل بعض شیعوں نے امام مہدی سے متعلق مختلف تشریحات پیش کی ہیں اور انھوں نے ان سوالات کے جواب دینے کی کوشش کی ہے کہ کیا وہ ایک غائب شخصیت ہیں؟ کیا وہ ہماری طرح ہی کے انسان ہیں۔کیا وہ اہل البیت میں سے ہیں۔حسن نصر اللہ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ امام مہد ی کی آمد کے بارے میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ یہ ان کا سیاسی بیان تو ہوسکتا ہے لیکن اس کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔
بہر کیف ، مسئلہ ولایہ فقیہ کی حکمرانی اور نظریاتی اعتقادات میں نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق اس سیاسی نظریے سے ہے جس کے تحت لوگوں کو ہلاک کیا جاتا ہے اور ملکوں کو تباہ کرد یا جاتا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
واضح رہے کہ سعودی عرب امام مہدی علیہ سلام کی آمد اور انکے ساتھوں کی جانب سے زمینہ سازی سے خوف ذدہ ہے اس لیئے اب وہ امام مہدی علیہ سلام کے حوالے سے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے لئے اپنے گمراہ کن خیالات کو اپنی میڈیا کے ذریعہ سے پھیلا رہے ہیں، لیکن وہ بھول گئے ہیں کہ حق آکر رہے گا اور غالب ہوجائے گا۔





Share
1 | خیرخواہ | | ٢١:٤٢ - ٢٨ March ٢٠١٨ |
ان شاء اللہ.
اگر وہ شیعوں کی منشاء کے مطابق نہ ہوئے تو وہ اسی طرح مہدی کو جھٹلادیں گے جیسا کہ یہودیوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جھٹلادیا تھا۔

جواب:
 سلام علیکم۔۔۔۔۔۔۔ جی بعض ایسے لوگ بھی ہوں گے ۔۔۔۔لیکن ایسا نہیں ہے کہ سارے شیعہ انہیں جھٹلائیں۔۔۔۔۔۔۔ 
یقینا شیعوں میں ایسے لوگ کم نہیں ہوں گے جو حق واضح ہونے کے بعد حق کی حمایت کرتے ہوئے اپنے وقت کے امام کی پیروی میں آپنی جانوں ک نذرانہ پیش کریں گے ۔۔۔ انشاء اللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ ہمیں ان کے یار و انصار میں سے قرار دے  اور ان کی نصرت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں میں سے قرار دے ۔۔۔ ان کے دشمنوں میں سے قرار نہ دے ۔۔۔
آمین یا رب العالمین ۔
   
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات