استقامت کے حامی علماء کی یونین کے صدر ’’شیخ مہر حمود‘‘نے مقاومت اسلامی کی 33 روزہ جنگ میں کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر حزب اللہ لبنان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کو حزب اللہ کے جیسا تصور کرنا اور داعش کے جرائم کی توجیح پیش کرنا قابل تعجب ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بعض ممالک کا حزب اللہ کو عربوں کے مقابل قرار دینا اور ایران کی حمایت کی وجہ سے شیعہ وابستگی کا بہانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔
موصوف اہلسنت عالم دین نے کہا کہ اس طرح کی باتوں سے دشمن کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ وہ ہمیں آپس میں دست گریباں کرنا چاہتا ہے۔
شیخ مہر حمود نے داعش اور حزب اللہ کو ایک ہی پلڑے میں تولے جانے پر اظہار تعجب کرتے ہوئے کہا کہ تکفیریوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ دین میں داخل ہی نہیں ہے اور ان کو اسلام سے نسبت دینا اسلام پر بہت بڑا ظلم ہو گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ بعض ممالک کا حزب اللہ کو عربوں کے مقابل قرار دینا اور ایران کی حمایت کی وجہ سے شیعہ وابستگی کا بہانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔
موصوف اہلسنت عالم دین نے کہا کہ اس طرح کی باتوں سے دشمن کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ وہ ہمیں آپس میں دست گریباں کرنا چاہتا ہے۔
شیخ مہر حمود نے داعش اور حزب اللہ کو ایک ہی پلڑے میں تولے جانے پر اظہار تعجب کرتے ہوئے کہا کہ تکفیریوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ دین میں داخل ہی نہیں ہے اور ان کو اسلام سے نسبت دینا اسلام پر بہت بڑا ظلم ہو گا۔