2024 April 26
ایرانیوں کو اس سال حج پر نہ بھیجنے کی وجوہات، حجۃ الاسلام و المسلمین اختری کا بیان
مندرجات: ٢١٨ تاریخ اشاعت: ٠٤ September ٢٠١٦ - ١٢:٣٣ مشاہدات: 1271
خبریں » پبلک
ایرانیوں کو اس سال حج پر نہ بھیجنے کی وجوہات، حجۃ الاسلام و المسلمین اختری کا بیان

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری نے حجاج بیت اللہ الحرام کے ساتھ سعودی عرب کے حکام کی توہین آمیز رفتار اور ان کی ناقص کارکردگی کی بنا پر حجاج کی جان اور عزت کو لاحق خطرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانیوں کی جان اور عزت محفوظ رکھنے کے لئے اس سال ایران نےحج پرجانے کا فیصلہ نہیں کیا کیونکہ حجاج کی عزت اور جان کو خطرات لاحق تھے اور سعودی عرب کے حکام حاجیوں کی عزت و تکریم کرنے کے بجائے ان کی توہین اور تذلیل کرتے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ مہر خبررساں ایجنسی کے سیاسی شعبہ کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں اہلبیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین اختری نے حجاج بیت اللہ الحرام کے ساتھ سعودی عرب کے حکام کی توہین آمیز رفتار اور ان کی ناقص کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے حکام کی توہین آمیز رفتار، غفلت، لاپرواہی اور ان کی ناقص کارکردگی کی بنا پر حجاج کی جان اور عزت کو بڑے خطرات لاحق تھے اور سعودی عرب نے حجاج کی سکیورٹی اور عزت و اکرام کے بارے میں کوئي ضمانت نہیں دی اور ویزا صادر کرنے کے ناقص اور غیر منطقی امور پر اصرار کرتا رہا اور سعودی عرب کے غیر منطقی اور غیر انسانی شرائط کی بنا پر ایرانیوں کی جان اور عزت کو محفوظ رکھنے کے لئے اس سال ایران نے حج پرنہ جانے کا فیصلہ کیا کیونکہ سعودی عرب کے حکام کی جانب سے حجاج کی عزت اور جان کو خطرات لاحق تھے اور سعودی عرب کے حکام حاجیوں کی عزت و تکریم کرنے کے بجائے ان کی توہین اور تذلیل کرتے ہیں اور گذشتہ سال منی کا المناک واقعہ سعودی عرب کے حکام کی توہین آمیز رفتار، غفلت اور ان کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام نے اس سال ایرانی حاجیوں کو ویزا صادر کرنے کے سلسلے میں متعدد مشکلات کھڑی کردیں، سعودی حکام نے جان بوجھ کر ایرانی حجاج کی عزت نفس کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا اور انھیں اس سال فریضہ حج سے محروم کرنے کی اپنی سازشوں اور پالیسیوں کو عملی جامہ پہنا دیا سعودی عرب کے حکام کی طرف سے توہین آمیز رفتار کے پیش نظر اور ایرانی حجاج کی عزت و جان کو محفوظ رکھنے کے لئے اس سال حج پر نہ جانے کا فیصلہ کیا گيا ورنہ ایران نے فریضہ حج ادا کرنے کے سلسلے میں تمام امور مہیا کررکھےتھے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب حج کے سلسلے میں امریکی اشاروں پر عمل کررہا ہے سعودی عرب نے مکہ و مدینہ کی سکیورٹی کے امور امریکی اور اسرائیلی سکیورٹی کمپنیوں کے حوالے کررکھے ہیں ۔ اور آل سعود نے عملی طور پر حرمین الشریفین کا انتظآم اسرائیل اور امریکہ کے حوالے کردیا ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین اختری نے مزید کہا کہ سعودی عرب اپنی سیاسی پالیسیوں کو دوسرے اسلامی ممالک پر مسلط کرنے کی تلاش و کوشش کرتا ہے اور سعودی عرب خود فریضہ حج کو اپنے سیاسی اغراض و مقاصد اور وہابیت کے فروغ کے لئے استعمال کرتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ مشرکین سے برائت فریضہ حج کا ایک اہم اصول ہے جسے سعودی حکام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دیتے کیونکہ وہ امریکی اور اسرائیلی پالیسیوں پر گامزن ہیں۔

سعودی حکام اس دور کے شیاطین کے ساتھ ہیں اور ان کے خلاف کسی کو بولنے کی اجازت نہیں دیتے کیونکہ وہ خود بڑے شیطان امریکہ کے حامی اور طرفدار ہیں اور امریکی فوجی اتحاد کا حصہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے حج کی روح کو ختم کردیا ہے۔

اہلبیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری نے گذشتہ سال منی کے المناک واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ منی کے المناک واقعہ میں سعودی عرب کے حکام کی ناقص کارکردگی اور حجاج کے ساتھ توہین آمیز رفتار نے عالم اسلام کو داغ دار بنا دیا اور سعودی عرب کے حکام نے ہزاروں حاجیوں کو منی میں قربانی کی بھنٹ چڑھا دیا۔

انھوں نے کہا کہ منی کا دردناک واقعہ تاریخ اسلام میں ہمیشہ زندہ رہے گا اور سعودی عرب کے حکام کو منی کے المناک واقعہ کے بارے میں جواب دینا پڑےگا۔

انھوں نے کہا کہ منی کے واقعہ کے کئی دردناک پہلو ہیں منی میں کئی اسلامی ممالک کے حاجیوں نے تشنہ لب دم توڑ دیا اور سعودی عرب کے حکام انھیں ایک گھونٹ پانی بھی نہیں پلا سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔

/242-169





Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات