2024 March 28
طلاق سہ بارہ اور نکاح حلالہ کی روایت کو چیلنج
مندرجات: ١٧٤ تاریخ اشاعت: ٢٧ August ٢٠١٦ - ١٠:٢٩ مشاہدات: 5430
وھابی فتنہ » پبلک
اہل سنت عورت کی طرف سے
طلاق سہ بارہ اور نکاح حلالہ کی روایت کو چیلنج

کولکتہ کی خاتون کی درخواست پر سپریم کورٹ کی مرکزی حکومت سے جواب طلبی

نئی دہلی 26 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک مسلم خاتون نے ‘ جس کے شوہر نے اسے دوبئی سے فون کال کے ذریعہ طلاق دی ہے ‘ طلاق سہ بارہ اور نکاح حلالہ کی روایت کو چیلنج کیا ہے ۔ اس درخواست پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ہے ۔ کولکتہ سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ خاتون نے کہا ہے کہ اس کے شوہر نے اسے دوبئی سے فون کرتے ہوئے تین مرتبہ طلاق کہی ہے ۔ اس درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر اور جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ نے وزارت اقلیتی امور اور دوسروں کو نوٹس جاری کی ہے ۔ طلاق بدعت وہ عمل ہے جس میں شوہر اپنی بہوی کو واحد طہور میں ایک سے زیادہ مرتبہ طلاق کہتا ہے ۔ یہ درخواست وکیل وی کے بیجو کے ذریعہ داخل کی گئی ہے اور اسے دوسری درخواستوں کے ساتھ مربوط کردیا گیا ہے۔
۔۔۔۔
واضح رہے کہ شریعت اسلامی میں طلاق کو ایک کراہت والا کام سمجھا گیا ہے۔ اسی لئے شیعہ نقطہ نظر سے ایک ہی نشست میں تین مرتبہ طلاق کہنے سے تین طلاق نہیں ہوتا بلکہ ضروری ہے کہ الگ الگ نشست میں دیا جائے اور طلاق دینے کے لئے دو گواہ بھی ضروری ہیں۔
صحیح مسلم میں بھی یہ روایت موجود ہے:
عن ابن عباس قال: كان الطلاق على عهد رسول اللّه و أبي بكر وسنتين من خلافة عمر طلاق الثلاث واحدة فقال عمر بن الخطاب: إنّ الناس قد استعجلوا في امر قد كانت لهم فيه اناة فلو امضيناه عليهم فامضاه عليهم(صحيح مسلم، ج 2، ص 1099، كتاب الطلاق، باب طلاق الثلاث، ح 17 - 15.سنن أبي داود، ج 2، ص 261، كتاب الطلاق، باب نسخ المراجعه بعد التطليقات الثلاث، ح 2199 و 2200.سنن نسائى، ج 6، ص 145، كتاب الطلاق، باب 8، ح 3403.)
یعنی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ کے زمانے میں اور ابوبکر کے زمانے میں اور عمر کے زمانے میں دو سال تک ایک نشست کے تین طلاقوں کو ایک ہی مانا جاتا تھا۔ پھر عمر نے رسول اللہ صلی اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے حکم کو بدل دیا۔
اس طرح ایک نشست میں تین بار طلاق سنت نبوی نہیں بلکہ عمر کی ایجاد کردہ بدعت ہے جس سے تمام مسلمانوں کو پرہیز کرنا چاہئے۔




Share
1 | ثانئ بتول | | ٠٠:٣٧ - ٠٦ January ٢٠١٧ |
بہت خوب فرمایا

جواب:
 سلام علیکم ۔۔۔۔۔۔۔۔
 اللہ ہم سب کو دینی دستورات کے مطقب زندگی گزارنے کی توفیق عنایت فرمائے ۔۔۔۔۔
آمین یا رب العالمین ۔۔۔
   
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات