2024 March 29
میانمار: مسلمانوں پر مظالم بے نقاب کرنے والے 2صحافیوں کو 7 سال قید کی سزا
مندرجات: ١٧٢٤ تاریخ اشاعت: ٠٥ September ٢٠١٨ - ١٨:١٤ مشاہدات: 1630
خبریں » پبلک
میانمار: مسلمانوں پر مظالم بے نقاب کرنے والے 2صحافیوں کو 7 سال قید کی سزا

میانمارمیں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم بے نقاب کرنے والے 2صحافیوں کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی_

میانمار کی عدالت نے روہنگیا مسلمانوں پر حکومت کے مظالم بے نقاب کرنے والے دو صحافیوں کو سات سال قید کی سزا سنا دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار کی عدالت نے غیرملکی خبر ایجنسی کے 2صحافیوں کو7 سال قید کی سزا سنادی، دونوں صحافیوں کو جاسوسی اور سرکاری راز حاصل کرنے کی کوشش کے الزامات پر سزا سنائی گئی۔
سزاپانے والے صحافیوں نے روہنگیا مسلمانوں پر میانمارکی حکومت اور فوج کے مظالم کو اپنی رپورٹس کے ذریعے بے نقاب کیا تھا، گرفتاری کے وقت دونوں صحافی میانمار کی ریاست رخائن میں دس روہنگیا مسلمانوں کے قتل پر تحقیقاتی رپورٹ تیار کر رہے تھے۔
سزا پانے والے صحافی والون نے کہا کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا، مجھے کوئی ڈر نہیں،میں انصاف، جمہوریت اور آزادی پر یقین رکھتا ہوں۔
میانمار حکومت کے ترجمان زاؤ طے نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس قانون کے مطابق چلایا گیا ہے، میانمار کی عدالتیں خودمختار ہیں۔
دوسری جانب غیرملکی خبر ایجنسی کے ایڈیٹر اِن چیف کا کہنا ہے دنیا بھر میں آزادی صحافت کے لیے آج افسوس ناک ترین دن ہے
اقوام متحدہ نے فیصلے کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے دونوں صحافیوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
یاد رہے چند روز قبل اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمارکےآرمی چیف اورپانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کارروائی نسل کشی کی نیت سے کی ،خواتین ،بچوں کا استحصال اور بلاوجہ گاؤں ،دیہات جلاکر ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کو علاقہ چھوڑنے پرمجبور کیا۔
تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔




Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات