2024 April 25
بھارت سے مکمل آزادی کے سوا تنازعہ کشمیر کا کوئی بھی متبادل حل نہیں۔آغا حسن
مندرجات: ١٧١ تاریخ اشاعت: ٢٧ August ٢٠١٦ - ١٠:٠٠ مشاہدات: 1319
خبریں » پبلک
جامع مسجد سرینگر بے حرمتی سانحہ، آغا حسن کی رہائش گاہ پر احتجاجی اجلاس و جلوس
بھارت سے مکمل آزادی کے سوا تنازعہ کشمیر کا کوئی بھی متبادل حل نہیں۔آغا حسن

اجلاس میں وادی کے اطراف و اکناف میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کئی مساجد کی بے حرمتی کے واقعات پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسلام کے خلاف جنگ سے تعبیر کیا گیا

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سرینگر/ تاریخی جامع مسجد سرینگر کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے حرمتی کے سانحہ کی یاد میں انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی رہائش گاہ پر ضلع بڈگام کے تمام مسالک کے معززین اور اکابرین کا ایک احتجاجی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وادی کے اطراف و اکناف میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کئی مساجد کی بے حرمتی کے واقعات پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسلام کے خلاف جنگ سے تعبیر کیا گیا۔اجلاس میں کہا گیاکہ تاریخی جامع مسجد سرینگر کشمیر میں اسلام کی تبلیغ و اشاعت کا قدیم ترین مرکز ہے۔اس معتبر دینی مرکز کی بے حرمتی کرکے کشمیریوں کے دلوں کو جس بے دردی کے ساتھ مجروح کیا گیا اس کی تلخیاں مدتوں تک محو نہیں ہوسکتی۔اجلاس سے درجنوں مقررین نے خطاب کیا۔ مقررین نے وادی کشمیر میں گزشتہ 48 روز سے نافذ سخت ترین کرفیو ، پُرامن احتجاجیوں کے جاری قتل عام ، درندہ صفت فورسز کے ہاتھوں بستیوں کی توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کے سانحات ، نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ ،سرکاری فورسز کے ہاتھوں مساجد کی بے حرمتی ، وادی میں جمعہ اجتماعات پر مسلسل قدغن اور دینی و حریت پسند قائدین کی متواتر خانہ نظر بندیوں کو بھارت کی سرکاری دہشت گردی اور نہتے کشمیریوں کے خلاف چھیڑی گئی بلااعلان جنگ سے تعبیر کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام سنگین سے سنگین حالات کا سامنا کرکے بھارت کے جارحانہ حربوں کو ناکام بنادیں گے۔ اجلاس میں سرکاری ملازمین کو ہراساں کرنے بالخصوص ایجیک لیڈران کی گرفتاری اور انہیں نظر بند کرنے کی سرکاری کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ سرکاری ملازمین ملت کشمیر کا ایک باحس طبقہ ہے جو اپنے قوم کے درد و کرب سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔احتجاجی تحریک سے تعلیمی نظام پر مرتب ہورہے منفی اثرات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے اجلاس میں تعلیم یافتہ نوجوانوں اور اساتذہ سے پُرزور اپیل کی گئی کہ وہ رضاکارانہ طور پر اپنے اپنے محلہ جات میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ باہمی اتحاد و اخوت کو تحریک کی کامیابی کا اولین تقاضا قرار دیتے ہوئے مقررین نے عوام کو ایسے شرپسند عناصر سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی جو احتجاجی تحریک کے دوران ایسی حرکات انجام دے رہے ہیں جن سے باہمی اتحاد کو نقصان پہنچنے کا احتمال پیدا ہورہا ہے۔ انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے تنازعہ کشمیر کو اہلیان جموں و کشمیر کے تمام مسائل و مصائب کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک اس دیرینہ سیاسی مسئلے کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا کشمیریوں کے جان و مال، عزت آبرو اور دینی اثاثوں کی حفاظت کی کوئی ضمانت نہیں ۔ آغا صاحب نے واضح الفاظ میں کہا کہ بھارت سے مکمل آزادی کے سوا تنازعہ کشمیر کا کوئی بھی متبادل دیر پا حل نہیں۔انہوں نے کہا کہ تقسیم برصغیر کے بعد بھارت کی ہندو انتہا پسندقوتوں نے مسلمانوں کے خلاف جو جارحانہ پالیسی اپنائی اس سے یہ حقیقت اور بھی عیاں ہوتی ہے کہ دو قومی نظریہ کی بنیاد پر برصغیر کی تقسیم انتہائی ناگزیر تھی۔ بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی کو تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل میں سب سے بڑی رکاوٹ قراردیتے ہوئے آغا صاحب نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کی سلگتی صورتحال کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پورا کرے۔بعد ازاں آغا صاحب کی قیادت میں مزاحتمی قیادت کے پروگرام کے مطابق جامع مسجد سرینگر کی بے حرمتی سانحہ کے خلاف بطور احتجاجی جلوس برآمد کیا گیا۔ فورسز نے جلوس کو روکنے کیلئے سڑک کی مکمل ناکہ بندی کی اور جلوس کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲





Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات