اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اخبار واشنگٹن پوسٹ نے سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عوام کے ساتھ سعودی ولیعہد کا رویہ بالکل مکارانہ ہے۔
اخبار واشنگٹن پوسٹ نے سعودی عرب کے ریاکار ولیعہد کے زیرعنواں اداریے میں محمد بن سلمان کے مختلف اقدامات منجملہ عورتوں کی ڈرائیونگ، سینما ہال کھولے جانے اور مالی بدعنوانی کے خلاف مہم کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ محمد بن سلمان اگر واقعی میں صحیح لیڈری کرنا چاہتے تو انھیں چاہئے تھا کہ جیلوں کے دروازے کھول دیتے اور رائف بدوی جیسے وبلاگر کو کہ جنھیں آزادی بیان کے جرم میں دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، رہا کر دیتے۔
اس اداریے میں پھر کرپشن کے خلاف محمد بن سلمان کی مہم کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ سعودی ولیعہد اندرونی ملک کے معاشی کفایت شعاری کا نعرہ لگا رہے ہیں لیکن انہوں نے فرانس میں تیس کروڑ ڈالر کا محل خریدا جبکہ اس سے قبل انھوں نے اپنے لئے پچپن کروڑ ڈالر کا ایک بحری جہاز بھی خریدار تھا۔
اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اسی طرح ریاض کے ایک محل میں سعودی عرب کے ایک سو انسٹھ تاجروں، شہزادوں اور مختلف عہدیداروں کو حراست میں رکھے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ سعودی ولیعہد ان تمام افراد کو مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اپنے دسیوں ارب ڈالر کی رقم سے دستبردار ہو کر خود کو مقدمات سے بچا سکتے ہیں۔
سعودی عرب کے ایک اہم ثروتمند شہزادے ولید بن طلال کوکہ جنھیں محمد بن سلمان کے حکم سے حراست میں رکھا گیا، جسمانی حالت بگڑنے پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ سعودی حکام نے اس شہزادے کو رہا کرنے کے لئے اس سے کم از کم چھے ارب ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔