جبکہ دوسری جانب نام نہاد عالمی حقوق کے ٹھیکدار اور تنظیمیں سوائے بیان بازی کے کچھ بھی کرتے دیکھائی نہیں دے رہے، 34 ممالک کے اسلامی اتحاد اور او آئی سی کو مظلوموں کی داد رسی کیلئے میدان میں آنا چاہیئے، مسلم حکمران اور عالمی سطح پر خاموشی نے ظلم تشدد کا بازار گرم کرنے کا برمی حکومت کو جواز فراہم کیا۔
جاری کئے گئے بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہا کہ برما میں جاری ظلم تشدد اور درندگی انسانیت کے ماتھے پر کلنک ہے، اتنا ظلم ہلاکو خان اور چنگیز خان کے زمانے میں نہیں تھا جتنا برما کے مسلمانوں کے ساتھ کیا جارہا ہے، وہاں کے مظلوموں مسلمانوں گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے، افسوس صد افسوس! عالم اسلام کے حکمرانوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں ہے، وائرل فوٹیج دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برما کی صورتحال پر کنٹرول کیلئے بیانات کے بجائے رجب طیب اردوگان کی طرح اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ترکی کی موجودہ حکومت عالم اسلام کی بہترین ترجمانی کررہی ہے، 34 ملکی اتحاد کو اردگان کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے، عالم اسلام کے نام پر بننے والے 34 اسلامی ممالک کے اتحاد نے مسلمانوں کو مایوس کیا۔مفتی نعیم نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم پر عالمی برداری، اقوام متحدہ، عالمی حقوق کی تنظیمیں کوئی رول ادا نہیں کررہی ہیں، مسلم حکمران خواب خرگوش سے بیدار ہوکر برما کے مسلمانوں کی فکر کریں اور مغربی کاسہ لیسی کے رویئے کو ترک کرکے عالم اسلام کے مفاد میں جمع ہوجائیں۔
جاری کئے گئے بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہا کہ برما میں جاری ظلم تشدد اور درندگی انسانیت کے ماتھے پر کلنک ہے، اتنا ظلم ہلاکو خان اور چنگیز خان کے زمانے میں نہیں تھا جتنا برما کے مسلمانوں کے ساتھ کیا جارہا ہے، وہاں کے مظلوموں مسلمانوں گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے، افسوس صد افسوس! عالم اسلام کے حکمرانوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں ہے، وائرل فوٹیج دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برما کی صورتحال پر کنٹرول کیلئے بیانات کے بجائے رجب طیب اردوگان کی طرح اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ترکی کی موجودہ حکومت عالم اسلام کی بہترین ترجمانی کررہی ہے، 34 ملکی اتحاد کو اردگان کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے، عالم اسلام کے نام پر بننے والے 34 اسلامی ممالک کے اتحاد نے مسلمانوں کو مایوس کیا۔مفتی نعیم نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم پر عالمی برداری، اقوام متحدہ، عالمی حقوق کی تنظیمیں کوئی رول ادا نہیں کررہی ہیں، مسلم حکمران خواب خرگوش سے بیدار ہوکر برما کے مسلمانوں کی فکر کریں اور مغربی کاسہ لیسی کے رویئے کو ترک کرکے عالم اسلام کے مفاد میں جمع ہوجائیں۔