«الشرق الاوسط» نیوز پیپر جو لندن اور ریاض میں پرنٹ ہوتا ہے، نے میانمار حکومت اور اس کے قتل عام کا دفاع کیا ہے ۔
اس نیوز پیپر نے مسلمانوں کی نسل کشی کے حوالے سے آنگ سان سوچی کے بیانات کو نشر کیا ہے: «آنگ سانگ سوچی میانمار حکومت کی مشیر، جن لوگوں کو دہشتگرد ٹہرا چکی ہیں، ان پر یہ الزام لگایا کہ وہ غلط انفارمیشن کی پہاڑی کے پیچھے رہنے والے لوگ ہیں، جو راخین صوبے کے بارے میں نہیں جانتے»۔
خیال رہے کہ الشرق الاوسط نے اس سے پہلے بھی میانمار میں اعتراض کرنے والوں کو دہشت گرد قراد دیا تھا، اور آنگ سان سوچی اور بدھ متوں کے دفاع میں لکھا تھا: سان چی کے ملک کی اکثریت بدھ مت ہے، اور اس بحران کی وجہ سے مسلم ممالک کی طرف سے ان پر دباؤ ہے ۔
اس نیوزپیپر نے مزید لکھا ہے کہ: سوچی نے کہا ہے کہ حکومت راخین میں عوام کی اچھی طرح حمایت کر رہی ہے۔
اس نیوز پیپر نے مسلمانوں کی نسل کشی کے حوالے سے آنگ سان سوچی کے بیانات کو نشر کیا ہے: «آنگ سانگ سوچی میانمار حکومت کی مشیر، جن لوگوں کو دہشتگرد ٹہرا چکی ہیں، ان پر یہ الزام لگایا کہ وہ غلط انفارمیشن کی پہاڑی کے پیچھے رہنے والے لوگ ہیں، جو راخین صوبے کے بارے میں نہیں جانتے»۔
خیال رہے کہ الشرق الاوسط نے اس سے پہلے بھی میانمار میں اعتراض کرنے والوں کو دہشت گرد قراد دیا تھا، اور آنگ سان سوچی اور بدھ متوں کے دفاع میں لکھا تھا: سان چی کے ملک کی اکثریت بدھ مت ہے، اور اس بحران کی وجہ سے مسلم ممالک کی طرف سے ان پر دباؤ ہے ۔
اس نیوزپیپر نے مزید لکھا ہے کہ: سوچی نے کہا ہے کہ حکومت راخین میں عوام کی اچھی طرح حمایت کر رہی ہے۔